اگر لہسن کو گرم کرکے دانتوں کے درمیان رکھ کر دبایا جائے تو دانت کے درد کو فوراً تسکین مل جاتی ہے اگر کیڑا لگنے سے دانت میں درد ہوتو سندور کو لہسن کے پانی میں حل کرکے اور اس میں روئی تر کرکے دانت کے سوراخ میں رکھنے سے تسکین ہوتی ہے۔
لہسن جیسی قیمتی سبزی، ترکاری ہے۔ پرانے حکیموں نے ہزاروں سال سے اسے روز مرہ کی انسانی غذا میں ایک ’’مسالے ‘‘ کے طور پر داخل کیا ہوا ہے۔
خواص، افعال، اثرات:لہسن کے استعمال سے خونی نالیوں (شرائین) کی سختی دور ہوتی ہے اور قدرتی لچک بحال ہوکر بلڈ پریشر میں کافی فائدہ پہنچاتا ہے۔ اسی وجہ سے ’’لہسن‘‘ کو موٹاپا اور بلڈ پریشر دور کرنے کی ’’قدرتی دوا‘‘ کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ عوام لہسن کے بدمزہ ذائقے کا شکوہ کرتے ہیں لیکن خدا نے یہ مزہ (بدمزہ) بلغم پتلا کرنے کیلئے بنایا ہے۔ حکماء فرماتے ہیں کہ مریض کو لہسن استعمال کرانے کے نتیجے میں پرانی کھانسی، کالی کھانسی اور سل کی کھانسی میں بلغم باہر نکل جاتا ہے اور بلغم جلدی پیدا ہونا بند ہوجاتا ہے۔ مزید براں مریضوں کو رات میں پسینہ آتا بھی ہوتو لہسن کے استعمال سے بند ہوجاتا ہے اور بھوک بڑھتی ہے۔ اس طرح اگر معیادی بخار والے، دوہرے بدن (موٹے) کے مریضوں کو دن میں تین چار مرتبہ پانی کے دس بیس قطروں تک عرق گائو زبان پانچ تولے میں ملاکر پلانے سے بخار کی حدت کم ہوجاتی ہے، پیشاب کے زہریلے مادے بھی اس کے استعمال سے خارج ہونے لگتے ہیں۔ کم خوابی، بلڈ پریشر، مالیخولیا اور اعصاب کی کمزوری بھی اس کے استعمال سے رفع ہوتی اور میٹھی نیند آنا شروع ہوجاتی ہے۔ درد قولنج، انتڑیوں کا درد اور ریاح کی زیادتی لہسن کے نام سے بھاگتی ہے۔ فالج، لقوہ، رعشہ، بدن کے سن ہوجانے کے علاوہ چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد کیلئے ہر صبح کو اس کے تین جووئوں (گٹھلی دانے) سے گیارہ جووئوں چھیل کے، آدھے چائے کے چمچ کے برابر گھی یا مکھن میں بریاں کرکے بھوری رنگت ہونے پر اس میں چھ ماشے سے ایک تولہ تک معجون اور ایک انڈہ ملاکر فوراً آگ سے اتار کر اچھی طرح ملالیا جائے۔ پھر مریض کو دودھ یا چائے کے ساتھ دیا جائے۔پرانے مریضوں کو کھانے کے بعد دونوں وقت ایک ماشہ سے چھ ماشے تک معجون کچلہ، اس کے علاوہ عمر، موسم کے مطابق موٹے تازے مریضوں کو ادرک کا پانی تولہ دو تولہ دن میں ایک مرتبہ پلایا جائے۔ ان شاء اللہ صحت نصیب ہوگی۔ شمالی افریقہ میں لوگ چھوٹے بڑے جوڑوں کے درد کیلئے اور نزلہ کھانسی کی عام بیماری دور کرنے کیلئے آٹے میں لہسن ملاکر روٹی پکاکر کھلاتے ہیں۔ جبکہ امریکہ میں لہسن سے بنے ہوئے درجنوں قسم کے پوڈر، ٹوسٹ، پنیر اور گوشت کے ٹکڑے عام ملتے ہیں۔ زخم:زخموں کو صاف کرنے کیلئے لہسن کے پانی ملے ہوئے ہلکے محلول میں گدیاں اور پیٹیاں کرکے رکھنے سے زخم جلد بھر جاتا ہے۔ دانت کا درد:اگر لہسن کو گرم کرکے دانتوں کے درمیان رکھ کر دبایا جائے تو دانت کے درد کو فوراً تسکین مل جاتی ہے اگر کیڑا لگنے سے دانت میں درد ہوتو سندور کو لہسن کے پانی میں حل کرکے اور اس میں روئی تر کرکے دانت کے سوراخ میں رکھنے سے تسکین ہوتی ہے۔پائیوریا:لہسن کے ایک حصہ پانی میں بیس حصہ پانی ملاکر کلیاں کرنے سے مسوڑھوں سے پیپ نکل جائے گی اور مریض کو آرام ملے گا۔بھرہ پن :روغن کنجد (تلی کا تیل) دوتولے لوہے کے کرچھے میں ڈال کر آگ پر رکھیں جب پکنے لگے تو اس میں ایک سالم لہسن ڈال دیں اور اسے خوب جلائیں۔ پھر چھان کر محفوظ کرلیں۔ دو تین قطرے نیم گرم کرکے کان میں ڈالیں۔ ان شاء اللہ بہرہ پن دور ہوجائے گا۔ کالی کھانسی:اگر لہسن چھیل کر اور اسے دھاگے میں پروکر بطور ہار مریض کے گلے میں ڈال دیا جائے تو کالی کھانسی دور ہوجاتی ہے۔ سردی کی کھانسی:تلی کے تیل میں لہسن جلاکر سینے پر مالش کرنے سے سردی کی کھانسی دور ہوجاتی ہے۔بلغمی دمہ :دو تولے گھی میں لہسن کے تین جوئے بھن کر پھر شہد ملاکر چاٹا جائے تو بلغمی دمہ دور ہوجاتا ہے۔معدے کے امراض :اگر لہسن کی چٹنی کھانے میں استعمال کی جائے تو خوب بھوک لگتی ہے اور بدہضمی ختم ہوجاتی ہے۔ اگر کھانا کھانے کے بعد ’’قے‘‘ ہوجائے تو کھانے کے بعد لہسن کی چٹنی استعمال کرائیں۔ ان شاء اللہ فائدہ ہوگا۔ ورم طحال:اگر جگر اور طحال (تلی) پر ورم آجائے تو لہسن کا پانی چار تولہ مریض کو پلائیں اس کے بعد آدھ پائو گھی، پانچ تولہ گڑ اور آٹے کا حریرہ بناکر کھلائیں۔ دو تین روز میں آرام مل جائے گا۔ دھدر اور خارش :لہسن کا پانی ایک تولہ، روغن سرسوں ایک پائو ملاکر بدن پر مالش کریں اور مریض کو ایک گھنٹہ دھوپ میں بٹھائے رکھیں۔ اس کے بعد نیم گرم پانی سے نہلادیں اس سے خارش دور ہوجاتی ہے۔ اگر لہسن باریک پیس کر اس میں شہد شامل کرکے اسے دھدر پر لیپ کیا جائے تو چند بارکی مالش سے دھدر ختم ہوجائے گا۔
زہریلے کیڑے :لہسن کا پانی اور شہد ہم وزن لے کر ملالیں تو سانپ اور بچھو کے کاٹے ہوئے کا زہر زائل ہوجائے گا اور اگر اسے لیپ بناکر لگائیں تو بھی زہر دور ہوجائے گا۔ اگر لہسن کو سر کے میں پیس کر کاٹے کی جگہ پر لیپ کیا جائے تو پاگل کتے کے زہر اور اثر کو بھی زائل کردے گا اور تریاق کا کام کرے گا۔ روغن فالج:لہسن ایک عدد چھلا ہوا، سیاہ بھیڑ کا دودھ آدھ سیر، تیل کا تل ایک سیر، پپلا مول نرکچور، اسگند، افیون، ہر چیز چودہ چودہ ماشے کڑاہی میں ڈال کر نرم آگ پر جوش دیں۔ جب صرف روغن رہ جائے تو صاف کرکے شیشی میں محفوظ کرلیں۔ موسم سرما میں صرف ساتھ دن اس روغن کی مالش کریں اور غذا میں باجرے کی روٹی کھلائیں۔ مریض کو سرد ہوا سے محفوظ رکھیں۔ اگر خشک فالج کی وجہ سے بدن بے حس و حرکت ہوگیا ہے تو ان شاء اللہ اس کے استعمال سے درست ہوجائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں